کلام اقبال ضرب کلیم
ابلیس کا فرمان اپنے سیاسی فرزندوں کے نام
پہلا حصہ
...........................................................................
لاکر برہمنوں کو سیاست کے بیچ میں
زناریوں کو دیر کہن سے نکال دو!
...........................................................................
۔دیر کہن سے مراد آج کی دنیا ہے
۔زناری کٹر ہندو ہوتے جو اپنے مذہب کا پاس رکهتے ہیں ہیں زنار وہ دھاگہ ہے جو ہندو اپنے گلے میں ڈالے رکھتے ہیں۔
اس نظم میں اقبال نے ایک دلکش انداز میں فرنگی سیاست کو بے نقاب کیا ہے . یورپ کی حکومتیں بلااستثناء سب کی سب شیطان کی مطیع ہیں اور اس کی معنوی اولادیں ہیں
ابلیس نے اپنے فرزندوں کو یہ حکم دیا کہ ہندوستان کے برہمنوں کو سیاسی مسائل میں اس حد تک الجهادو کہ وہ اپنے مذہب کے اصول سے بیگانہ ہو جائیں
ہندوں کے مذہب میں "دیا" یعنی دوسروں پر مہربانی کرنا سب سے بڑی نیکی ہے . چناچہ ان کی مذہبی کتابوں میں درج ہے کہ "دیا ہی دهرم ہے " لیکن ابلیسی سیاست نے ان کو مذہب سے اس درجہ بیگانہ کردیا ہے کہ آج یہ لوگ ہندوستان میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بها رہے ہیں اور اس غیر انسانی فعل کو اپنے وطن کی سب سے بڑی خدمت سمجهتے ہیں
جاری ہے..........
ابلیس کا فرمان اپنے سیاسی فرزندوں کے نام
پہلا حصہ
...........................................................................
لاکر برہمنوں کو سیاست کے بیچ میں
زناریوں کو دیر کہن سے نکال دو!
...........................................................................
۔دیر کہن سے مراد آج کی دنیا ہے
۔زناری کٹر ہندو ہوتے جو اپنے مذہب کا پاس رکهتے ہیں ہیں زنار وہ دھاگہ ہے جو ہندو اپنے گلے میں ڈالے رکھتے ہیں۔
اس نظم میں اقبال نے ایک دلکش انداز میں فرنگی سیاست کو بے نقاب کیا ہے . یورپ کی حکومتیں بلااستثناء سب کی سب شیطان کی مطیع ہیں اور اس کی معنوی اولادیں ہیں
ابلیس نے اپنے فرزندوں کو یہ حکم دیا کہ ہندوستان کے برہمنوں کو سیاسی مسائل میں اس حد تک الجهادو کہ وہ اپنے مذہب کے اصول سے بیگانہ ہو جائیں
ہندوں کے مذہب میں "دیا" یعنی دوسروں پر مہربانی کرنا سب سے بڑی نیکی ہے . چناچہ ان کی مذہبی کتابوں میں درج ہے کہ "دیا ہی دهرم ہے " لیکن ابلیسی سیاست نے ان کو مذہب سے اس درجہ بیگانہ کردیا ہے کہ آج یہ لوگ ہندوستان میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بها رہے ہیں اور اس غیر انسانی فعل کو اپنے وطن کی سب سے بڑی خدمت سمجهتے ہیں
جاری ہے..........
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔