کلام اقبال ضرب کلیم چوتها حصہ
ابلیس کا فرمان اپنے سیاسی فرزندوں کے نام
اہل حرم سے ان کی روایات چهین لو
آہو کو مرغزار ختن سے نکال دو!
اہل حرم یعنی جو دین کی سمجه رکهتے ہیں یا باقی ماندہ مسلمان ان کو قومی ملی دینی روایات سے بیگانہ کردو اس کی صورت یہ ہے کہ ایسا لٹریچر شائع کرو جس کے مطالعہ سے مسلمان نوجوان اپنی روایات اور اپنے بزرگوں کے طور طریقوں کو نفرت کی نگاہ سے دیکهنے لگیں (نام نہاد ترقی پسند معاشرہ ادیب اس ابلیسی فرمان پر نہایت خلوص کے ساته عمل کر رہے ہیں ) اور اسی قسم کی کتابیں ان کے نظام تعلیم میں شامل کر دو . اسی طرح تم اہل انگلستان و فرانس مسلمانو کو ان کی ملی روایات سے بیگانہ کردو گے تو وہ صداقت کے ساته اعلان کریں گے کے 1350 سال قبل کا فرسودہ نظام جو نبی اکرم لیکر آے تهے وہ ہمارے لیے ناقابل عمل ہے اور اس ترقی یافتہ دور میں اس کا اطلاق ( Application ) ممکن نہیں.
آہو یعنی ہرن ، خُتن مرکزی ایشیاء میں ایک علاقہ ہے ، وہاں کاہرن بہت مشہور ہے جس کی ناف میں خوشبو ہوتی ہے ، جس کو کستوری کہتے ہیں بہت ہی معروف خوشبو ہوتی ہے یعنی اس ختن کے مرغزار میں جو ہرن رہتا ہے اس ہرن کو وہاں سے نکال دو ، مرغزارِ ختن یعنی وہ مخصوص علاقہ جس کے اندر خوشبودار ہرن رہتے ہیں ۔مرغزار ختن سے تمثیل ہمارے کامل شیوخ صوفیاء مراد ہے جن کے دم سے مرغزار چمن میں معرفت و حکمت کی خوشبو ہوتی ہے
اس مرغزار ختن سے اس آہو کو نکال دو ۔جب یہ آہو یہاں سے نکل جائے گا تو دو نقصان ہوں گے ، ایک نقصان تو یہ ہے ہرن کو ٹھکانہ نہیں ملے گا، یہ دربدر رہے گا اور دوسرا مرغزار ویران ہوجائے گا۔
جس ختن کے مرغزار میں آہونہ ہو وہاں گیدڑ آجائیں گے ، پہلے یہاں آہو ہوتے تھے اب ان کی جگہ گیدڑ آجائیں گے ، بھیڑیے آموجود ہوں گے. اس لیے جتنا بہتر ہو ان کو ان کے صوفیا بزرگان دین سے بد زن کر دو جو ان کے دلوں میں عشق رسول کی شمع روشن کرتے تهے . جسکی بدولت یہ کفر کا مقابلہ کر سکتے ہیں ان کا وجود اور عدم دونوں یکساں ہو جاہیں گے پہر وہ میرے یعنی ابلیسی نظام کو درہم برہم نہیں کر سکیں گے . اس لیے ان کو ان کے صوفیا علماء کے آستانوں سے دور کر کے ابہام پیدا کردو.نئے نئے مذہبی پروپیگنڈہ کر کے عوام کو ان کے دلوں سے دور کر دو
محمد اسماعیل
اپنا مقام پیدا کر
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔