کلام اقبال
بال جبریل قطعہ
پیر مغاں آتش پرستوں کا پادری آتش پرستوں کا پیشوا
درناب سونے سے هی قیمتی بات
خوداری سے مراد اپنے دین کے اصولوں کی حفاظت
ہنرمندی سے مراد غیر اسلامی نظریات کی تردید کا سلیقہ
مے شراب کو کہتے ہیں یہاں تعلیم ہے
اس قطعہ میں اقبال نے پیر مغاں کی زبان سے یہ نکتہ بیان کیا ہے جو بلحظ مفہوم سچے موتیوں سے بهی زیادہ قیمتی ہے
". کہ جس قوم کے نوجوان خودار اور ہنرمند نہ ہوں اس کے حق میں مغربی تعلیم زہر کا حکم رکهتی ہے مطلب یہ کہ اگر مسلمان نوجوان اسلامی تعلیمات حاصل کرنے سے پهلے مغربی تعلیم حاصل کریں گے تو یقینا ان کے اندر الحاد اور بیدینی پیدا ہوگی لحاظہ اپنے بچو کو پہلے دینی تعلیم سکهاو
اس کو انہو نے ضرب کلیم میں یو ں بیان کیا ہے
جوہر میں ہو لاالہ تو کیا خوف
تعلیم ہو گر فرنگیانہ
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔